حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،مزاحمتی تحریکوں سے وفاداری کے رکن حسن عزالدین نے لبنانی رکن پارلیمنٹ جمیل السید پر پابندیاں عائد کرنے کے امریکی اقدام کو ظالمانہ اور سیاسی فیصلہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ جمیل السید لبنانی پارلیمنٹ کے ایک مضبوط اور قانون و عدالت کے ہمدرد رکن ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ آج،بین الاقوامی قوانین اور خودمختاری کی خلاف ورزی کرنے والا امریکہ،قانون کی خلاف ورزی کے بہانے پابندیاں عائد کر رہا ہے۔
مزاحمتی تحریکوں کے رکن نے کہا کہ امریکہ کی تاریخ میں جنگ کے علاوہ اور کچھ نہیں ہے،اس بات کو واضح طور پر بیان کیا جا سکتا ہے کہ دوسری جنگ عظیم کے بعد سے امریکہ خطے میں اور ہمسایہ ممالک کے درمیان ہونے والی جنگوں میں بالواسطہ یا بلاواسطہ ملوث رہا ہے۔
حسن عزالدین نے مزید کہا کہ جب یمن کے خلاف سعودی عرب کی جارحیت شروع ہوئی تو یہ واضح تھا کہ یہ جارحیت سعودی عرب کا غلط فیصلہ تھا، کیونکہ جو یمنی اور اس کے جغرافیائی حالات سے آگاہ ہے وہ جانتا ہے کہ یمنی ناقابل شکست قوم ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ سعودی عرب نے جارج قرداحی کے قومی مؤقف کو لبنانیوں کو دھمکی دینے اور لبنان کے اندرونی معاملات میں مداخلت کے بہانے کے طور پر استعمال کیا ہے اور اس کا مطلب یہ ہے کہ سعودی عرب،لبنان کے محاصرے اور پابندیوں میں امریکی حکومت کے ساتھ ملوث ہے۔
مزاحمتی تحریکوں کے رکن حسن عزالدین نے قرداحی کے مؤقف کی حمایت کرتے ہوئے اسے ایک بہادر شخصیت کی طرف سے جاری کردہ قومی اور خودمختار مؤقف قرار دیا اور کہا کہ اس مؤقف کو غلط فائدے کے لئے استعمال کرنے نہیں دیں گے۔